maqureshi
(maqureshi)
#1
کٹیا۔۔۔۔
آئی نہ میسر مجھے اک کٹیا زمیں پر
دروازے کھلے سینکڑوں اس ماہ جبیں پر
کیسے کہوں اب ھی و ئی دے گا مجھے دھوکہ
جبیں ھی ٹ کسی ا
پر نہو نہیں تو لکھا
فطرت میں کبھی اس ٹ وفا ہم نہ دیکھی
اس و نہ بھروسہ تھا کبھی میرے یقیں پر
ہو لیئے ے نبھا و ںوعدو سےا ودڈہ
ک
چھوڑا تھا جہاں آج ھی بیٹھا ہے وہیں پر
با سےا ہے تنفر سے شے ر
م
ہ یمر ہے کہتا
لکھتا ہے وہ اشعار ھی میری ہی زمیں پر