عشق کے خسارے۔

(maqureshi) #1

کٹیا۔۔۔۔


آئی نہ میسر مجھے اک کٹیا زمیں پر


دروازے کھلے سینکڑوں اس ماہ جبیں پر


کیسے کہوں اب ھی و ئی دے گا مجھے دھوکہ


جبیں ھی ٹ کسی ا


پر نہو نہیں تو لکھا


فطرت میں کبھی اس ٹ وفا ہم نہ دیکھی


اس و نہ بھروسہ تھا کبھی میرے یقیں پر


ہو لیئے ے نبھا و ںوعدو سےا ودڈہ


ک


چھوڑا تھا جہاں آج ھی بیٹھا ہے وہیں پر


با سےا ہے تنفر سے شے ر


م


ہ یمر ہے کہتا


لکھتا ہے وہ اشعار ھی میری ہی زمیں پر

Free download pdf