عشق کے خسارے۔

(maqureshi) #1

ہجر میں مبتلا ہو کر۔۔۔۔


کر ہو مبتلا ےتیر میں رر


حِ


مہ


کر ہو اڈخ^ ئیںجامر تو ہم


بس تعلق ھی اس یوں توڑا


جیسے پنچھی اڑا رہا ہو کر


ن^ اد ہو نہ ھی سمحسو سا


"جارہا ہے و ئی خفا ہو کر "


ئیو منا نہیں ا نآ و ہم


یکھا ہے یہ خفا ہو کرہم د


جس ٹ فطرت میں دشمنی ہوگی


دھوکہ دے گا وہ آشنا ہو کر


ہے ا


نکر ؾسلا کر جھک و یہ


کر ہو سارا^ ن ہے ملتا سے س^


اس سے پوچھو ذرا وفا کیا ہے


گر پڑے گا یہ آئینہ ہو کر

Free download pdf