عشق کے خسارے۔

(maqureshi) #1

سراب۔۔۔


ہو تھا باسر نما ا^ نرد ت^ ا


زندگی ٹ کھلی کتاب تھا وہ


میں وہ رہتا تھاغم ٹ جاگیر


اپنی جاگیر کا نواب تھا وہ


تیرے جتنے سواؽ ہیں اس کا


خوبصورت سا اک و اب تھا وہ


ت با ملے ھی جتنے کھد و مجھ


ہو تھا بکاہمر امیر بس ت^ ا


سخت سی دھوپ ٹ تمازت میں


ہو تھا بسحا اا


ی


ھ


گ


ےمیر پہ سر


پھوؽ جتنے ھی میں دیکھے ہیں


ب تھا وہسحر کا کھلتا اک گلا


پرکھوں و اپنے خوابوں و سارے


ہو تھا باخو حسین امیر سے س^

Free download pdf