maqureshi
(maqureshi)
#1
سراب۔۔۔
ہو تھا باسر نما ا^ نرد ت^ ا
زندگی ٹ کھلی کتاب تھا وہ
میں وہ رہتا تھاغم ٹ جاگیر
اپنی جاگیر کا نواب تھا وہ
تیرے جتنے سواؽ ہیں اس کا
خوبصورت سا اک و اب تھا وہ
ت با ملے ھی جتنے کھد و مجھ
ہو تھا بکاہمر امیر بس ت^ ا
سخت سی دھوپ ٹ تمازت میں
ہو تھا بسحا اا
ی
ھ
گ
ےمیر پہ سر
پھوؽ جتنے ھی میں دیکھے ہیں
ب تھا وہسحر کا کھلتا اک گلا
پرکھوں و اپنے خوابوں و سارے
ہو تھا باخو حسین امیر سے س^