مسیحیوں کا عقیدہ بن چکا تھا کہ یہ کلیسا کبھی اؿ کے قبضے سے نہیں نکلے گا۔ اس سے اؿ کی مذہبی اور قلبی لگاؤ کا یہ عالم ہے کہ اب
ِ۔ہےی ا آلکھتا قسطنطنیہئے کلیساِہ ارت^ سر"تھ ساکے ؾای^ پنےا ہارت^ سر کا ااِ یش^ یلککس وڈتھورآ بھی
ِن^ یط
(^) ئظشق
ن^ ی قیصرجگہ سی ا تو گیاجل کلیسایہ میں یصد ھٹی ۔تھاکیا تعمیر کلیسا اہوبنا کا یلکڑ ی امیں ء 167 نے اس جگہ
(^) ی ی^ یش ف
میںتعمیر کیس ا رمعما رارہ^ م سد ۔ئیہومکمل میں مہینے سد ؽسانچ ا یتعمیر کی سا روا کیا عوشرای کر تعمیر تہ س سےا میں ء 312 نے اوؽ
کے نیاد میں تعمیر ،یے ؽستعماا مرمر سنگ عمتنو کے نیاد نے قیصر میں تعمیر کی سا ۔ای^ آ چر
م ید^ ؤیا^ پالا سد پر سا روا ہےر ػومصر
ہے ی^ اور روا ۔یے پیش پر رطو کے نےاردی^ ردانو سے بہت میںخاص مسالے استعماؽ یے گئے۔ دنیا بھر کے کلیساؤں نے اس کی تعمیر
ؽوان ی جِ^ کہ
(^) ی ی^ یش ف
۔"گیا لے سبقت پر تم میں ؿسلیما" :کہا نے سا تو اہو خلاد میں سا را^ ی پہلی بعد کے تکمیل کی سا
ِکے ذریعہ بیت المقدس کی تعمیر پر تکبرانہ اور گستاخانہ جملہ تھا)۔ سلیماؿ علیہ السلاؾ (نبی
روا ںؤہنمار ہبیمذکے شہر س ا تو گئیہو شکست کو ں نطینیوزا^ یر وا، کیا فتحکو قسطنطنیہ نے محمد فاتح عثمانی سلطاؿ نے ء 1453 ِج^
ر^ ت^ نگرراسخ العقیدہ عیسائیوں نے اسی کلیسا میں اس خیاؽ سے پناہ لے لی تھی کہ کم از کم اس عمارت پر دمن کا قبضہ نہیں ہو سکے گا۔ مشہور ا
ہے کہ۔لکھتا ئے ہو تےکر کشی منظرن یگڈ رودی^ اخ رمؤ
گئی بھرسے ھیڑ کی ںنوں یراکنو روا ںہبوار ،ںیوردا^ ی ،ںبچو ،ںتورعو، ںورہمشو ،ںپو^ ای ںیا^ یلری ئیلا^ ای روا گرجا
(^)
میز ؾتما کی
میں ئےسا کے گنبد سمقد سا گلو س^ یہ ۔تھا ہار نہ کن ہ خلہاد میں ؿا کہ تھا ؾہجو تناا رندا کے ںوزاورد کے کلیسا ،تھی
افترای ا س^ یہ ۔۔۔۔۔۔۔تھےئے آسمجھتے ترعما تیہولاکی ٰعلی ا اٴم ی^ ا سے زارد نہماتحفظ لاوش کر رہے تھے جسے وہ ز
پہنچ ی^ ر
ق کے )ؿستو ن^ یط
(^) ئظشق
( ؿستوس امن د کرت^ ج^ کہ تھی تران^ ٹیجھو یہ میں جس تھا سے جہو کی ؾلہاا زادپر
نیسماآ سا روا گاہو ؽزای^ لیے راتلو میں تھہا شتہر
ی غریسے ا ی ا سلطنتیعے رذ کے رہتھیا ق ی ا سےؿ سماآ توگے ئیں جا
۔گاہوبیٹھا س ای^ کے ؿ ستو سا ق^ و ساجو گا ےد کر لےاحو کے میدآ
نہ روا اہو ؽزای^ سے ؿسماآ شتہر
ق ئیکو نہ ،گئے پہنچ ی^ ےزاورد کے کلیسا فیہصو کر ھ^ تر^ گےآ بھی سے ؿستو سا جفو نیعثما کر
ت لیکن
تح فامحمد ؿسلطار رومیوں کی شکست فتح میں تبدیل ہوئی۔
ملآا^ ی ۔ہار منتظر کا دامدا غیبی کسی ی^ ق^ و ر
مآ ؾہجو کا ںئیوعیسا جمع میں کلیسا
۔ید ی^ ضما کی یدازآ ہبیمذ روا ؽماؿ جا کے س^ روا، گئےہو خلاد رندا
صوفیہ میں ادا کریں گے"۔ چنانچہ اسی ا یآز نما کیظہر ہمللہ اءشا^ ؿ ا"کہ تھاکیا ؿ علاا یہنے تحفا محمدؿ سلطا بعد کے زنماکی فجر ؿدکے فتح
ِدؿ فتح ہوا اور اس سر زمین پر پہلی نماز ظہر ادا کی گئی، اس کے بعد پہلا جمعہ بھی اسی میں تیھا گیا۔