عشق کے خسارے۔
انای اب ھی وہ مانتا ہے مجھے مجھے ہے صلہ یہ کا م ہچا یمیر ںہو ا^ نآ ڈ یھوڈ میں یائد یرسا تجھ سا و ئی نہیں ملا ہے مجھے سے ںتوا^ ن ...
کربلا۔۔۔ مجھے ہے ملا یہ سے ا نا ن ؾا ن میرے اللہ کا آسرا ہے مجھے ں و بچوپنے ا ںہو ناآ کر لے و ئی مقتل بلا رہا ہے مجھے اب یہیں پر ...
حسین ابن علی۔۔۔۔ حق پہ ڈٹ جا کا ہی اک فلسفہ ہے کربلا بلاکر ہے اصد ٹ ںنوماز ےرسا " " ت حشر دین ٹ خاطر لڑے تھے یوں حسینؓ ابنِ علی ...
نعت۔۔۔۔ پر ﷺے سخاوت ختم ہے اؿﷺسخی اتنے ہیں آقا پر ﷺپر صدارت ختم ہے اؿ ﷺسعادت ختم ہے اؿ امیر ہے ؿیماا یہی ہے ر کا ؿیماا ےمر ؿا ہے ...
۔۔۔ؿارئ^ و ے ںنوائر^ و مجھے لےاحو ھی ہو گیا کر روز اٹھتے ہیں جنازے جہاں ارمانوں ے اس و معلوؾ تھا مر جائیں آ والے شمع جلتی ہی رہی ...
۔۔۔۔ا نھری اب تو صحرا میں ھری جا و جی چاہتا ہے "مر جا و جی چاہتا ہے ایسی تنہائی کہ " میں گھر کا ر م ہ ے شہر ےمر تھی حو کتنی جا ک ...
جا ر و جی چاہتا ہے ئا میں ںنکھوآٹ سا عشق میں ڈوب ے مر جا و جی چاہتا ہے ن گ ایسے ھی ملے ہم و یہاں جیوؿ میں اؿ ے چہروں سے ہی ڈر جا ...
عجب سرور۔۔۔ میں ےرا شا ے نکھآ سا تھا روسر عجب میں ےرخسا ہےر ت با سے بعد ے سا ہم پتا میں کیسے بتاؤں کہاں پہ رہتا ہے میں ےرنظا ر م ...
۔۔۔۔ینےر لےاو ینےر گن ہو جتےکھو ںیہا تم ن گ ملتے نہیں ہم و دعا دینے والے اتنی جلدی ھی تجھے کیا تھی گذر جا ٹ "زندگی ہم تھے تجھے ٹ ...
شعلہ بیاں ۔۔۔۔ اک درد ٹ مانند میں لفظوں میں نہاں ہوں کہتے ہیں مجھے ن گ کہ میں شعلہ بیاں ہوں میں جانتا ہوں اس و بہت خوش ہے وہ اب ...
اپنی سنائیں ۔۔۔۔۔۔ کہتے ہیں کسی روز تجھے ہم بلائیں تیری سنیں اور ہم اپنی سنائیں ی^ د چل پھیر منہ مجھے ج ںغمو ار گھ ئیںجا نہ گز ر ...
سوچا تھا پیٹ کاٹ کر اؿ و پڑھاؤں میں بچے کبھی کما ے تو ہم و کھلائیں کہتے تھے تنے ماؿ سے ن گوں و ہم ھی یہ ئیںجا نہ و ہم ے ڑچھو ےرا ...
بدگمانی۔۔۔۔ گا ے جا ہو ںگمابد ڈی^ ا ش ھی ہو کر مل سے مجھ گا ے جا ہوں ستااد مکمل ہفقرر " م " ہ امیر بس مجھے خاموش رہنے دو یہی بہت ...
پیاری اردو۔۔۔۔۔ سے ؿھیاد س^ ارذ لیں سن یمیر تا^ ن یہ سے ؿنا^ ز ودرُا ہے ملتی و مجھ تسکین ن^ اد ےد ودراُ سےا ؾا ن لکھا میں منور س ...
ںاا ی ل ی ن ہدمر کچھ ھی ےٹکڑ ے ںیوڑچو کچھ مجھ و ملے ہیں آج پرا مکاؿ سے کس ے لیئے یوں ن ٹ کر آے ہو پھر یہاں سے ؿکما پنیا گیا نکل ...
۔۔۔۔ہے قحما ہے تجھے میں قحما ا حسو یہ ںود ڑچھو ہے محبت نہیں کہھود میں " سسر یر ِ " م میں جانتا تھا وہ اک روز چھوڑ جاے گی ہے تدعا ...
۔۔۔۔زخم ِامید یڈ^ ا ش گیا بھر میداِ خمز یڈ^ ا ش گیا رگذ سے حد درد تھا دؽ و جاں سے ھی پیارا وہ ڈی^ ا ش گیا مر و رندا ےمیر ا نآ نہ ...
امکاں ۔۔۔۔ اب نہ امکاؿ ہے محبت کا کا قحما صلہ ا^ نا^ ن بخو اک تو شیشے ے گھر کا قیدی ہوں کیا کروں دھوپ ٹ تمازت کا چھوڑا تھا غمزدہ ...
کا ا نوکر ہے ػخو بس تو یہ کا سنفا سا ؾکا کیا نہرو ...
مصیبت۔۔۔۔۔ ہو یر " " ئھی مصیبترا^ نس ا کہ ہے ممکن ہو یکھڑ ھی مشکل ئیو ہیں^ ان کہیں لےکھو یرطا تھا ػخو عجب کا ئیاڈخ^ قو سا ہوی کھ ...
«
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
»
Free download pdf